ثبات منہج سلف
منہج سلف پر مشتمل مضمون
منہج سلف پر مشتمل مضمون
اسلامی گھرانے کی تعمیر: ایک ذمہ داری اور امانت
تکبر کی شروعات: برتری کے فریب سے تباہی کی طرف
حسین ہونا، ذہین ہونے سے بہتر ہے
نیک راہ کے مسافر
کبھی مایوس مت ہونا
عالم اور واعظ کا فرق
مساجد سے اٹھتے ہماری تہذیب کے جنازے
غیبت، حسد اور بغض: سلف صالحین کی نظر میں
تراویح میں امام کے ساتھ مکمل قیام کی فضیلت
علمِ دین کا حصول ہر مسلمان پر فرض ہے، کیونکہ اسی کے ذریعے صحیح عقیدہ، عبادات اور اخلاقیات کی بنیاد مستحکم ہوتی ہے۔ قرآن و سنت دین کے بنیادی مصادر ہیں، جو ہدایت اور فلاح کا واحد ذریعہ ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ 23 سال کے مختصر عرصے میں ایک منتشر قوم کو ایک متحدہ نظریاتی امت میں تبدیل کر دیا گیا۔
معاشی زوال بھی ایک بنیادی عنصر ہے جو مسلمانوں کی کمزوری کا باعث بنا۔ ایک دور تھا جب مسلمان تجارت، صنعت و حرفت، زراعت اور اقتصادی میدان میں دنیا کی سب سے بڑی طاقت تھے۔
مریض کا روزہ
حلال و حرام کا پیمانہ اپنی نسلی و قومی تعصب کے مطابق طے کرتے ہیں۔ یہ آشفتہ سر اپنی خواہشات کے قفس میں ایسے اسیر ہوتے
اسلامی عقیدہ کی حفاظت سلف صالحین کا عظیم کارنامہ ہے، جس نے دین کی خالص تعلیمات کو محفوظ رکھا۔
آنحضور ﷺ کے سیرت نگاروں کا سلسلہ لامتناہی ہے۔ لیکن اس میں جگہ پانا قابل عزت اور باعث شرف ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ اختلافات کو علمی بنیادوں پر سمجھنے اور ان کے ذریعے فکری وسعت پیدا کرنے کی روش اپنائی جائے۔
علم کے حصول میں استاد کی صحبت انتہائی اہم ہے، کیونکہ استاد کی رہنمائی ہی علم کو مؤثر اور مفید بناتی ہے
یہ کتاب ایک ایسی سیرت نگاری کی مثال پیش کرتی ہے جو عقلی اور نقلی دلائل سے مزین ہے۔
مغربی تہذیب سے سیکھنا برا نہیں، لیکن اپنی دینی اقدار کو چھوڑنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
مصنف آخر میں اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ شبِ برات کی فضیلت پر موجود احادیث کو مکمل طور پر رد کر دینا بھی درست نہیں، اور اس رات کو بدعات و خرافات سے بھر دینا بھی غلط ہے۔
شیخ محمد المختار الشنقیطی کی کتاب *الأزمة الدستورية في الحضارة الإسلامية* کا جائزہ
"Molvi Bezariyat" by Brother Mohsin Khan
آج کے کئی خطباء اور واعظین حکمت، دانائی، اور نرمی کے بجائے جذباتیت، مسلکی تعصب، اور سطحی گفتگو کو ترجیح دے رہے ہیں۔ تبلیغ کا اصل مقصد دین کی حکمت بھری دعوت ہے، جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ لوگوں سے ان کی عقل کے مطابق بات کرو۔ داعی کو چاہیے کہ سنجیدگی، خیر خواہی، اور موقع و محل کے مطابق گفتگو کرے تاکہ اصلاح ہو، نہ کہ تفریق اور انتشار۔
یہ وقت کا تقاضا ہے کہ اردو زبان کو محض ایک ماضی کا ورثہ سمجھ کر نظر انداز نہ کیا جائے، بلکہ اسے ایک زندہ، متحرک اور تہذیبی وسیلہ کے طور پر فروغ دیا جائے۔
تحسين تقبيح عقلي،تأثير الأسباب،علم الجدل،،نقتہ خلاف
اسلام ہمیشہ سے نظریاتی چیلنجز کا سامنا کرتا آیا ہے، لیکن موجودہ دور میں اس کے بنیادی اصولوں کو مسخ کرنے کی شعوری کوشش کی جا رہی ہے۔ نائن الیون کے بعد مغربی طاقتوں، خاص طور پر امریکہ، نے اسلامی نظریات کو اپنے مفادات کے مطابق ڈھالنے کی حکمت عملی اپنائی۔ "لبرل اسلام" اور "سیکولر اسلام" جیسی اصطلاحات متعارف کروا کر اسلام کی اصل تعلیمات کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔ تھامس فریڈمین اور رابرٹ اسپینسر جیسے مفکرین نے قرآن کی روایتی تشریح کو مسترد کرنے پر زور دیا۔ اس نظریاتی جنگ میں ہمیں مستند اسلامی تعلیمات کو مضبوطی سے تھامنا ہوگا۔