نیک راہ کے مسافر

نیک راہ کے مسافر

Last Updated: 1 week ago

✍️۔۔ شجاع مشتاق / اننت ناگ 

 

انسانی زندگی کا سفر ایک مسلسل راہ ہے، جس میں ہر فرد کو ایک منزل کی تلاش رہتی ہے۔ کچھ لوگ دنیاوی کامیابیوں کے پیچھے دوڑتے ہیں، کچھ مادیت کی چکاچوند میں کھو جاتے ہیں، اور کچھ لوگ وہ ہوتے ہیں جو نیک راہ کے مسافر کہلاتے ہیں—وہ لوگ جو اپنی زندگی کو اعلیٰ اقدار، حقیقت پسندی اور اخلاقی اصولوں کے مطابق گزارنے کا عزم رکھتے ہیں۔ یہ مسافر صرف اپنی ذات کے لیے نہیں، بلکہ پوری انسانیت کے لیے روشنی کا مینار بننے کی کوشش کرتے ہیں۔

نیک راہ کی مسافرت محض چند اعمال کی انجام دہی کا نام نہیں بلکہ ایک مکمل طرزِ حیات ہے، جو انسان کے خیالات، نظریات، اخلاق اور عادات پر محیط ہوتی ہے۔ ایک ایسا شخص جو نیکی کی راہ پر چلنے کا فیصلہ کرتا ہے، وہ محض عبادات کی کثرت کو ہی اپنی پہچان نہیں بناتا بلکہ اس کے رویے، معاملات، اور دوسروں کے ساتھ اس کا برتاؤ بھی نیکی کی عکاسی کرتا ہے۔ وہ سچائی کا علمبردار ہوتا ہے، عدل کا پیامبر بنتا ہے، اور ہر حال میں بھلائی کو اپنا شعار بناتا ہے۔

ایسے مسافر اپنی راہ میں بے شمار رکاوٹوں اور آزمائشوں کا سامنا کرتے ہیں۔ بعض اوقات دنیا ان کے راستے میں مشکلات پیدا کرتی ہے، کبھی خواہشات انہیں بہکانے کی کوشش کرتی ہیں، تو کبھی شیطانی وسوسے ان کے دل میں بدگمانی پیدا کرنے لگتے ہیں۔ لیکن جو واقعی نیک راہ کے سچے مسافر ہوتے ہیں، وہ ان تمام رکاوٹوں کو صبر، حوصلے اور حکمت سے عبور کر کے اپنی راہ پر گامزن رہتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ اس راہ میں کامیابی کا معیار صرف مادی فوائد نہیں، بلکہ روحانی ترقی اور اخلاقی بلندی ہے۔

یہ راہ کوئی آسان راستہ نہیں۔ دنیا میں جب بھی کسی نے سچائی اور حق کا پرچم بلند کرنے کی کوشش کی، اسے آزمائشوں اور تکالیف کا سامنا کرنا پڑا۔ انبیاء کرام علیہم السلام کی زندگیاں اس حقیقت کا سب سے بڑا ثبوت ہیں کہ نیکی کا راستہ قربانی اور استقامت کا تقاضا کرتا ہے۔ حضرت نوح علیہ السلام کی صدیوں پر محیط تبلیغی جدوجہد، حضرت ابراہیم علیہ السلام کی آگ میں ڈالے جانے کی آزمائش، حضرت موسیٰ علیہ السلام کی فرعون سے ٹکر، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قوم کی بے وفائی، اور خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بے شمار مشکلات—یہ سب اس بات کی گواہی ہیں کہ نیک راہ کا سفر قربانی، صبر اور استقلال چاہتا ہے۔

لیکن اس کے باوجود، نیکی کے مسافر کبھی مایوس نہیں ہوتے۔ وہ جانتے ہیں کہ دنیا میں مشکلات وقتی ہیں، جبکہ ان کی اصل کامیابی ایک ایسی زندگی ہے جو نہ صرف ان کے لیے بلکہ ان کے بعد آنے والوں کے لیے بھی مشعلِ راہ بن جائے۔ وہ اپنا ہر عمل ایک بڑی تصویر کے تناظر میں دیکھتے ہیں، جہاں وہ وقتی مفادات پر ابدی سچائی کو ترجیح دیتے ہیں۔ ان کے دل میں یہ یقین ہوتا ہے کہ اگر وہ اپنی نیتوں کو خالص رکھیں، اور اپنی کوششوں میں اخلاص پیدا کریں، تو ان کا یہ سفر ضائع نہیں جائے گا۔

یہی وجہ ہے کہ نیک راہ کے مسافر اپنے اردگرد کے لوگوں کے لیے رحمت اور شفقت کا باعث بنتے ہیں۔ وہ دوسروں کو عزت دیتے ہیں، ان کے ساتھ انصاف کرتے ہیں، اور اپنے اخلاق کی خوشبو سے انہیں بھی نیکی کی طرف مائل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ معاشرے میں محبت، اخوت اور خیر کا پیغام عام کرتے ہیں۔ وہ تعصب سے بالاتر ہو کر تمام انسانوں کو ایک ہی نظر سے دیکھتے ہیں اور ان کی بھلائی کی کوشش کرتے ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ نیک راہ کے مسافر ہر زمانے میں موجود رہے ہیں اور رہیں گے۔ بعض لوگ انہیں سلف کہتے ہیں، بعض انہیں مصلحین کا نام دیتے ہیں، اور بعض انہیں درویش سمجھتے ہیں، لیکن حقیقت میں یہ وہی لوگ ہوتے ہیں جو اپنی زندگی کو حق اور خیر کے اصولوں کے مطابق گزارنے کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ ان کے دل میں کوئی نفرت نہیں ہوتی، ان کی زبان سے کوئی زہر نہیں ٹپکتا، اور ان کے ہاتھ سے کسی کو تکلیف نہیں پہنچتی۔ وہ دنیا میں ہوتے ہیں، لیکن دنیا ان کے دل میں نہیں ہوتی۔

اس سفر کا ایک اور پہلو یہ بھی ہے کہ نیکی کا راستہ دوسروں کو دکھانے کے ساتھ ساتھ اپنے اندر جھانکنے کا بھی مطالبہ کرتا ہے۔ جو شخص واقعی نیکی کا متلاشی ہوتا ہے، وہ سب سے پہلے اپنی اصلاح پر توجہ دیتا ہے۔ وہ اپنی نیتوں کو ٹٹولتا ہے، اپنے اعمال کا جائزہ لیتا ہے، اور اپنی خامیوں کو دور کرنے کے لیے کوشاں رہتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ اگر اس نے خود کو نیکی کے سانچے میں نہ ڈھالا تو دوسروں کو اس راہ پر بلانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

یہاں ایک اور حقیقت بھی قابلِ غور ہے کہ نیک راہ پر چلنے والوں کو ہمیشہ اکثریت کی حمایت حاصل نہیں ہوتی۔ بعض اوقات انہیں تنہائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لوگ ان کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں، انہیں طعنے دیے جاتے ہیں، اور ان کے اخلاص پر شک کیا جاتا ہے۔ لیکن جو واقعی نیک راہ کے حقیقی مسافر ہوتے ہیں، وہ ان تمام باتوں سے بے نیاز ہو کر اپنا سفر جاری رکھتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ ان کا سفر کسی انسان کے لیے نہیں، بلکہ وہ ایک اعلیٰ مقصد کی تکمیل کے لیے گامزن ہیں، اور اسی میں ان کی کامیابی مضمر ہے۔

آخر میں، نیک راہ کے مسافروں کے لیے سب سے بڑی بشارت یہ ہے کہ ان کا سفر بے نتیجہ نہیں جاتا۔ وہ چاہے دنیا میں کامیاب ہوں یا نہ ہوں، لیکن ان کے اعمال ان کے حق میں گواہی دیں گے۔ ان کی جدوجہد رائیگاں نہیں جائے گی، اور ان کے اخلاص کا بدلہ انہیں ضرور ملے گا۔ جو بھی سچائی اور بھلائی کی راہ پر چلنے کا فیصلہ کرتا ہے، وہ ایک ایسی روشنی کا حامل بن جاتا ہے جو نہ صرف اس کی اپنی زندگی کو روشن کرتی ہے بلکہ دوسروں کے لیے بھی راہنمائی کا ذریعہ بنتی ہے۔

یہی وہ سچائی ہے جو ہر دور میں اہلِ حق کو طاقت دیتی ہے، یہی وہ یقین ہے جو نیک راہ کے مسافروں کو آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتا ہے۔ اس دنیا میں چاہے وہ تنہا ہوں، لیکن وہ درحقیقت تنہا نہیں ہوتے، کیونکہ وہ ایک ایسی راہ پر چل رہے ہوتے ہیں جس کا انجام سراسر کامیابی ہے۔