کیا سحری کے بغیر روزہ رکھا جا سکتا ہے؟

Answer by Shuja Mushtaq

سحری کے بغیر روزہ رکھنا جائز ہے، لیکن سحری کرنا مسنون اور باعثِ برکت ہے۔ نبی کریم ﷺ نے سحری کی ترغیب دیتے ہوئے فرمایا: "تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً" (صحیح بخاری: 1923، صحیح مسلم: 1095)، یعنی "سحری کرو، کیونکہ سحری میں برکت ہے۔" اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ سحری رکھنا مستحب ہے، لیکن اگر کوئی شخص بغیر سحری کے روزہ رکھے تو اس کا روزہ صحیح ہوگا۔

فقہائے احناف، شوافع، مالکیہ اور حنابلہ سب اس بات پر متفق ہیں کہ سحری چھوڑنا روزے کے جواز پر اثر انداز نہیں ہوتا، البتہ سحری کرنا افضل اور مسنون ہے۔ اہل حدیث علماء بھی اس رائے سے متفق ہیں اور وہ نبی اکرم ﷺ کی اس حدیث کو بنیاد بناتے ہیں: "فَصْلُ مَا بَيْنَ صِيَامِنَا وَصِيَامِ أَهْلِ الْكِتَابِ أَكْلَةُ السَّحَرِ" (صحیح مسلم: 1096)، یعنی "ہمارے روزے اور اہلِ کتاب کے روزے میں فرق سحری کھانا ہے۔" اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سحری مسلمانوں کے روزے کا ایک اہم حصہ ہے، لیکن فرض نہیں ہے۔

معاصرین فقہاء بھی یہی رائے دیتے ہیں کہ اگر کوئی شخص سحری کے بغیر روزہ رکھے تو اس کا روزہ صحیح ہوگا، لیکن سحری نہ کرنے سے روزے کی مشقت بڑھ سکتی ہے اور سنت سے محرومی ہو سکتی ہے۔

لہٰذا، سحری کے بغیر روزہ رکھنا شرعاً درست ہے، لیکن نبی اکرم ﷺ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے سحری کرنا باعثِ برکت اور روزے کو آسان بنانے کا ذریعہ ہے۔

واللہ اعلم