کوانٹم اینٹینگلمنٹ اور قرآن

کوانٹم اینٹینگلمنٹ اور قرآن

Last Updated: 2 weeks ago

شاہد رشید

کوانٹم اینٹینگلمنٹ کیا ہے؟

سائنس کے مطابق کچھ بہت ہی چھوٹے ذرے (Particles) ایسے ہوتے ہیں جو آپس میں جُڑے ہوتے ہیں۔

اگر ایک ذرے میں کوئی تبدیلی ہو، تو دوسرا ذرہ بھی فوراً ویسے ہی بدل جاتا ہے — چاہے وہ کتنا ہی دور کیوں نہ ہو۔

یہ جُڑاؤ نظر نہیں آتا، مگر ہوتا ہے۔

اسی کو کوانٹم اینٹینگلمنٹ کہا جاتا ہے۔

قرآن کیا کہتا ہے؟

قرآن ہمیں بتاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کو جوڑوں میں پیدا کیا ہے اور سب چیزیں اللہ کے نظام کے تحت آپس میں جُڑی ہوئی ہیں۔

سورۃ یٰسین (36:36):

“پاک ہے وہ اللہ جس نے ہر چیز کے جوڑے بنائے، ان چیزوں میں سے جو زمین اگاتی ہے، خود ان کے نفسوں میں سے، اور ان چیزوں میں سے جنہیں وہ نہیں جانتے۔”

سورۃ الذاریات (51:49):

“اور ہم نے ہر چیز کے جوڑے بنائے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔”

سادہ تعلق

جیسے سائنس کہتی ہے کہ کچھ ذرے چھپے ہوئے تعلق سے جُڑے ہوتے ہیں،

اسی طرح قرآن بھی کہتا ہے کہ کائنات میں ہر چیز ایک ترتیب اور ربط کے ساتھ بنائی گئی ہے۔

ہر چیز اللہ کی حکمت سے جُڑی ہوئی ہے، چاہے ہمیں وہ نظر آئے یا نہ آئے۔