
Does Gravity Affect Time in Paradise? The Age Mystery in Jannah
شاہد رشید
کیا جنت میں سب کی عمر ایک جیسی ہونے میں گریویٹی (gravity) کا کوئی کردار ہو سکتا ہے؟ یہ سوال ایمان اور سائنس کے درمیان ایک دلچسپ بات چیت پیدا کرتا ہے۔
آئن سٹائن کے نظریہ نسبیت کے مطابق گریویٹی (gravity) صرف چیزوں کو کھینچنے والی طاقت نہیں بلکہ وقت پر بھی اثر ڈالتی ہے۔ جہاں گریویٹی (gravity) زیادہ ہوتی ہے، وہاں وقت آہستہ گزرتا ہے — جسے سائنسی زبان میں ٹائم ڈائلیشن (time dilation) کہا جاتا ہے۔ اور جہاں گریویٹی (gravity) کم ہوتی ہے، وہاں وقت تیزی سے گزرتا ہے۔
مثال کے طور پر، اگر کوئی شخص زمین سے زیادہ طاقتور گریویٹی (gravity) والی جگہ پر جائے، تو اس کے لیے وقت سست ہو جائے گا — یعنی time dilation ہوگا — جبکہ زمین پر وقت معمول کے مطابق چلے گا۔
اب جنت کی بات کریں تو اسلامی تعلیمات کے مطابق جنت میں نہ بڑھاپا ہوگا، نہ موت۔ جنتی لوگ ہمیشہ جوان رہیں گے، اور سب کی عمر تقریباً تیسری دہائی یعنی تقریباً 33 سال کی ہوگی۔
حدیث میں آیا ہے کہ جنتی لوگ خوبصورت اور جوان ہوں گے، تقریباً 33 سال کی عمر کے۔ (مسند احمد)
کیا اس میں گریویٹی (gravity) کا کردار ہو سکتا ہے؟ یہ ایک سوچنے والا سوال ہے، لیکن یاد رکھیں کہ جنت دنیا کے فزیکل قوانین سے بالکل مختلف ہے۔ وہاں کا وقت، جسم، اور ماحول سب اللہ کی خاص قدرت سے ہے۔
اگر ہم فرض کریں کہ جنت میں بھی وقت کا کوئی نظام موجود ہے تو ممکن ہے کہ وہاں وقت رک گیا ہو یا خاص طریقے سے چل رہا ہو — یعنی ایک ایسا time dilation ہو جہاں وقت کا گزرنا ہی رک چکا ہو۔ اللہ چاہے تو وقت کو مکمل طور پر روک بھی سکتا ہے، جیسے وہ دنیا میں نیند یا موت کے ذریعے وقت کی گرفت سے انسان کو عارضی طور پر نکال دیتا ہے۔
سائنس ہمیں بتاتی ہے کہ وقت بدل سکتا ہے، سست ہو سکتا ہے (time dilation)، یا رک بھی سکتا ہے۔ لیکن جنت کا نظام اللہ کی قدرت سے چلتا ہے، جو دنیا کے کسی قانون کا پابند نہیں۔
خلاصہ یہ ہے کہ جنت میں سب کی عمر ایک جیسی رہے گی، اور یہ اللہ کی قدرت کا ایک معجزہ ہے۔
سائنس ہمیں وقت کے بارے میں سمجھنے میں مدد دیتی ہے، لیکن جنت کا راز صرف ایمان اور اللہ کی حکمت سے ہی سمجھا جا سکتا ہے۔